ارنا رپورٹ کے مطابق، "رستم قاسمی" نے پیر کے روز کو پورٹس اینڈ میری ٹائم اتھارٹی میں عالمی میری ٹائم دن کی تقریب کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سمندر، ماہی گیری تنظیم، آئل ٹینکرز اور جہاز رانی کے شعبوں میں سرگرم افراد سمیت میری ٹائم کے انجنئیرز کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے ایرانی بحریہ کے نائب سربراہ ایڈمیرل "حبیب اللہ" سیاری" جنہوں نے جنوبی خلیج فارس کے علاقوں میں بڑی جد و جہد کی ہے، کا شکریہ بھی ادا کیا۔
ایرانی وزیر برائے مواصلات اور شہری ترقی نے مزید کہا کہ ملک کا میری ٹائم سیکٹر مظلوم ہے اور ہم سمندر کی صلاحیت کو استعمال نہیں کر سکے جو ملکی معیشت کی بنیاد ہو سکتی ہے۔
قاسمی نے مزید کہا کہ سڑک اور ریل کوریڈور ہماری بندرگاہوں سے مکمل طور پر منسلک نہیں ہیں جبکہ ایران، ٹرانزٹ میں سب سے اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ایران میں میری ٹائم سیکورٹی کا قیام ہے لیکن ہمیں ایران کے جغرافیایی محل وقوع کا فائدہ اٹھانے کی ضرروت ہے۔ علاقے میں 200 ملین ٹن سامان ہیں جن کو ایرانی کوریڈور کے ذریعے منتقل کی جاسکتی ہے۔
ایرانی وزیر برائے مواصلات اور شہر ترقی نے کہا کہ ہر 10 دن بعد روس سے بھارت کو کھاد کا ایک بوجھ بھیجا جاتا ہے جو ایران کے راستے ہو سکتا ہے۔ راہداریوں کی صلاحیت کو مکمل کرنے اور تیل کے بعد ملکی ٹرانزٹ میں اضافہ سے ملک کے لیے بہت اچھی آمدنی ہو سکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مواصلات اور شہری ترقی میں ایک سال کی کوششوں کے بعد آج ہم اس مرحلے تک پہنچ گئے ہیں کہ 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے ریلوے اور بندرگاہوں کے شعبوں میں بڑی تبدیلی آسکیں۔ اچھی خبر یہ ہے کہ یہ صلاحیت ہمارے لیے دستیاب ہو گئی ہے اور جلد ہی ہم سمندری، ریل اور فضائی شعبوں میں بڑی تبدیلی دیکھیں گے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ